کیا اس سے ہمیں مطلب جاناہوجسےتھانہ
ازقلم سبطین مرتضوی
سرکار کے عاشق ہیں تم نے ہمیں کیا جانا
لگتا ہے ہمیں اچھا انداز فقیرانہ
محبوب خدا اپنےروضے پہ بلالیجے
ورنہ یہ تڑپ کر ہی مر جاۓگا دیوانہ
گر دل میں بسا تیرے ہے عشق نبی تو پھر
محشر میں وہ دے دیں گے ہاں خلد کا پروانہ
ان آنکھوں کی عظمت پر قربان میں ہوجاؤں
جن آنکھوں نے دیکھا ہے وہ جلوۂ جانانہ
پڑھتے رہو اے لوگو تم صل علی ہر دم
بننا ہے اگر تم کو سرکار کا مستانہ
عاشق ہیں رضا کے ہم جائیں گے بریلی ہی
کیا اس سے ہمیں مطلب جانا ہو جسےتھانہ
ہے عمر ابھی باقی لکھ لے تو نبی کی نعت
سبطین کہیں تجھ کو پڑ جاۓ نہ پچھتانا
Comments
Post a Comment