Skip to main content

Posts

Showing posts from December, 2020

سلام ‏نبی ‏صلی ‏اللہ ‏علیہ ‏وسلم ‏، ‏ازقلم ‏سبطین ‏مرتضوی ‏8695882367

سلام مصطفے صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ازقلم سبطین مرتضوی  مصطفے ہیں سب سےاعلی ان کی عظمت کو سلام بیکسوں کےہیں سہارا ان کی عظمت کوسلام مصطفےکا اونچا رتبہ ان کی عظمت کوسلام دوجہاں پربھی ہےقبضہ ان کی عظمت کوسلام دیکھئیے قرآن میں   لاترفعوا اصواتکم کس قدرہےان کارتبہ ان کی عظمت کوسلام انبیاء کے پیشوا اور مقتدا سرکار ہیں رب کےوہ ہیں برگزیدہ ان کی عظمت کوسلام ہم کھڑے ہوکرپڑھیں سب آؤ ملکر سنیو! وقت کایہ ہے تقاضہ ان کی عظمت کوسلام آسماں ہو یازمیں ہو یا کہ ہو خلد بریں ہرجگہ ہےان کاچرچاان کی عظمت کوسلام ایک پیالہ دودھ سے ستر صحابہ مست تھے واہ کیسا معجزہ تھا ان کی عظمت کوسلام ہرگھڑی پڑھتے رہو اپنے آقا پر درود حکم رب قرآں میں آیا ان کی عظمت کوسلام آئیے ہیں لاکھوں پیمبر خاک دان گیتی پر ان سا کوئی بھی نہ آیا ان کی عظمت کوسلام باادب آتے فرشتے ہیں جہاں شام وسحر ہے منور کتنا روضہ ان کی عظمت کوسلام ہےزمیں پران کاچرچہ عرش پران کاہےذکر ان کا ہی ہے بول بالا ان کی عظمت کوسلام روشنی پھیلی ہے لوگو!چاروجانب آج تک رب نے ایسا نوربھیجا ان کی عظمت کوسلام آنکھ ہے مازاغ ان کی زلف بھی واللیل ہ...

مدحت نبی ‏کی ‏کیجئےرب ‏کی ‏ثنا ‏کےساتھ،ازقلم ‏سبطین ‏مرتضوی،8695882367 ‏

نعت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ازقلم سبطین مرتضوی مدحت نبی کی کیجئےرب کی ثناکےساتھ ہرجا نبی کا نام  ہے  نام  خدا کے ساتھ   قد جاءکم کی آیت نوری کو چھوڑکر  کیوں تو ہے محو گفتگو قل انما کے ساتھ جس وقت نام سید ابرار تم سنو  بھیجو درود ان پہ خلوص و وفا کےساتھ کرتے ہیں جو بھی مدح شہنشاہ بحروبر خلد بریں وہ جائیں گے خیرالوریٰ کےساتھ دوزخ میں ڈالے جائیں گے وہ لوگ بالیقیں رکھتےہیں جوبھی بغض شہ انبیاکےساتھ چھوٹا بڑا نہیں کوئی دربار شاہ میں  یکساں سلوک ہوتاہےشاہ وگداکےساتھ سبطین کو ذرا بھی نہیں خوف حشر کا آئیں گےمصطفی وہاں رب کی رضا کےساتھ

آرزو ‏دل ‏میں ہے ‏کب ‏سے ‏کہ ‏مدینہ ‏دیکھیں،ازقلم ‏سبطین ‏مرتضوی،8695882367

نعت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ازقلم سبطین مرتضوی آرزو دل میں ہے کب سے کہ مدینہ دیکھیں   ہم بھی جنت کی بہاروں کا نظارہ دیکھیں   کیسے القاب سے  آقا  کو نوازا  رب  نے احمد و حامد ویسیں کہیں طہ دیکھیں  جس جگہ جاکے رکے بلبل سدرا کے قدم اس سے آگے میرے سرکار کا جانا دیکھیں انگلی اٹھتےہی قمرٹکرےہوا پل بھرمیں ایسا  آقا  کا   ہوا   ایک   اشارہ  دیکھیں ان کی چشمان کرم پر مری آنکھیں قرباں فرش پر رہ کے وہ جو عرش معلیٰ دیکھیں شوق دیدار لئے بیٹھے ہیں کب سے ہم بھی اب  تو  اک بار  ادھرجان  تمنا  دیکھیں  اعلیٰ حضرت کا کیاجاتاہے جب ذکر کہیں  اس گھڑی نجدی وہابی کا بھڑکنا دیکھیں  رب کا قرآن ہے آئینۂ صادق سبطین اسی قرآن میں آقا کا سراپا دیکھیں