Skip to main content

سلام ‏نبی ‏صلی ‏اللہ ‏علیہ ‏وسلم ‏، ‏ازقلم ‏سبطین ‏مرتضوی ‏8695882367

سلام مصطفے صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
ازقلم سبطین مرتضوی 

مصطفے ہیں سب سےاعلی ان کی عظمت کو سلام
بیکسوں کےہیں سہارا ان کی عظمت کوسلام

مصطفےکا اونچا رتبہ ان کی عظمت کوسلام
دوجہاں پربھی ہےقبضہ ان کی عظمت کوسلام

دیکھئیے قرآن میں  لاترفعوا اصواتکم
کس قدرہےان کارتبہ ان کی عظمت کوسلام

انبیاء کے پیشوا اور مقتدا سرکار ہیں
رب کےوہ ہیں برگزیدہ ان کی عظمت کوسلام

ہم کھڑے ہوکرپڑھیں سب آؤ ملکر سنیو!
وقت کایہ ہے تقاضہ ان کی عظمت کوسلام

آسماں ہو یازمیں ہو یا کہ ہو خلد بریں
ہرجگہ ہےان کاچرچاان کی عظمت کوسلام

ایک پیالہ دودھ سے ستر صحابہ مست تھے
واہ کیسا معجزہ تھا ان کی عظمت کوسلام

ہرگھڑی پڑھتے رہو اپنے آقا پر درود
حکم رب قرآں میں آیا ان کی عظمت کوسلام

آئیے ہیں لاکھوں پیمبر خاک دان گیتی پر
ان سا کوئی بھی نہ آیا ان کی عظمت کوسلام

باادب آتے فرشتے ہیں جہاں شام وسحر
ہے منور کتنا روضہ ان کی عظمت کوسلام

ہےزمیں پران کاچرچہ عرش پران کاہےذکر
ان کا ہی ہے بول بالا ان کی عظمت کوسلام

روشنی پھیلی ہے لوگو!چاروجانب آج تک
رب نے ایسا نوربھیجا ان کی عظمت کوسلام

آنکھ ہے مازاغ ان کی زلف بھی واللیل ہے
عکس قرآں ان کاچہرہ ان کی عظمت کوسلام

رب نےاپنی ملکیت کا ان کوہی حاکم کیا
ان کاہےہر ایک خطہ ان کی عظمت کوسلام

تھیں زنان مصر یوسف پر فدا دل سے مگر
ہےفدا شہ پر  زمانہ ان کی عظمت کوسلام

صبح صادق دن دوشنبہ آمنہ کی گود میں
آگیا کعبے کا کعبہ ان کی عظمت کوسلام

آمدسرکار سے کافور ظلمت ہوگئی
چھاگیاہرسو اجالا ان کی عظمت کوسلام

نور نےجس کےدوعالم کومنور کردیا
آگیا وہ نور والا ان کی عظمت کوسلام

چاند جب سے ہوگیا ماہ ربیع النور کا
سج رہاہےخوب جلسہ ان کی عظمت کوسلام

ہوگیا ہرسو اجالا آمد سرکار سے
مرحبا کیا نورآیا ان کی عظمت کوسلام

مصطفےکو خودخدائےپاک نےاسری کی شب
ان کو جلوہ ہے دکھایا ان کی عظمت کوسلام

آپ کی اولاد اور اصحاب پر دل ہے فدا
جن سےہےاسلام زندہ ان کی عظمت کوسلام

حضرت صدیق و فاروق اور عثمان و علی
ہیں نبی کے چاروں شیدا ان کی عظمت کو سلام

دیکھ کر قربانئ ابن علی کرنے لگا
کربلا کا ذرہ ذرہ ان کی عظمت کوسلام

بوحنیفہ مالک وحنبل امام شافعی
ان پہ نازاں ہے یہ دنیا ان کی عظمت کوسلام

غوث اعظم کی کرامت دیکھئے کہ مردہ بھی 
کر رہا ہے ہوکے زندہ ان کی عظمت کوسلام

حضرت خواجہ پیا کی کیا نرالی شان ہے
کاسے میں ساگر سمایا ان کی عظمت کو سلام

سنیوں پر اعلیٰ حضرت کا ہے احسان عظیم
سنیت ہےان سے زندہ ان کی عظمت کوسلام

حجۃالاسلام کے اعلی مراتب دیکھ کر
بھیجنے لگتی ہے دنیا ان کی عظمت کو سلام

کررہے ہیں مفتی اعظم شبیہ غوث کو
اس جہاں کے اہل تقویٰ ان کی عظمت کو سلام

میں ہوں عاشق حضرت اختر رضاکاجن کاہے
چاندسارخشندہ چہرہ ان کی عظمت کوسلام

ہے جناب مرتضی کی ذات بے مثل و مثال
اور رتبہ بھی نرالا ان کی عظمت کوسلام

حشرکے میدان میں سبطین تیرےواسطے
مصطفے کا ہےسہارا ان کی عظمت کوسلام

Comments

Popular posts from this blog

منقبت مخدوم صابر کلیری ‏رضی ‏اللہ ‏عنہ ‏ازقلم ‏سبطین ‏مرتضوی ‏8695882367

منقبت مخدوم صابر کلیری رضی اللہ عنہ ازقلم سبطین مرتضوی ہیں گدائے مصطفے   مخدوم  صابر  کلیری پرتوے غوث الوری مخدوم صابر کلیری پیکر عشق و وفا مخدوم صابر کلیری صاحب جودو سخامخدوم صابر کلیری پاکے وہ خیرات شاہوں سے بھی اعلیٰ ہوگیا جو بنا تیرا گدا مخدوم صابر کلیری شاہ وسلطاں کونہیں لاتےہیں خاطرمیں کبھی تیری چوکھٹ کے گدا مخدوم صابر کلیری تونے اپنا خود جنازہ پڑھ کےثابت کردیا کیا فنا ہےکیا بقا مخدوم صابر کلیری منزلیں کونین کی آسان کر دیجے مری حق نما ،حق آئنہ مخدوم صابر کلیری قلب میں سبطین کےہےبس یہی اک التجا خواب میں جلوہ دکھا مخدوم صابر کلیری 

منقبت ‏خواجہ ‏غریب ‏نواز ‏رضی ‏اللہ ‏عنہ ‏ازقلم ‏سبطین مرتضوی

منقبت خواجہ غریب نواز رضی اللہ عنہ ازقلم سبطین مرتضوی نور  کا  اجمیر  میں ہے   اک منارہ  آج تک  جسکی کرنوں سےہےبھارت میں اجالاآج تک  میرےخواجہ نےجوروکاتھااشارےسےکبھی  اس پہاڑی پر وہ پتھر ہے لٹکتا آج تک  کیسےکوئی بھول پائےگابھلااس بات کو یاد ہے نعلین خواجہ کا وہ حملہ آج تک  یا معین الدین چشتی آپ کےدربار میں  بیکس و مجبور پاتے ہیں سہارا آج تک  ایک پیالے میں انا ساگر کو کیسے بھردیا ہے تصور میں سمایا اس کا نقشہ آج تک   جس کوجوکچھ مانگناہےمانگ لےاجمیرمیں بٹ رہا ہے  کربلا والوں کا صدقہ آج تک آپ  کے  دربار  عالیشان  کو  خواجہ  پیا  جس نےدیکھاہےحقیقت میں نہ بھولاآج تک قلب سبطین حزیں بھی طالب دیدار ہے آپ کے دربار اقدس کو نہ دیکھا آج تک

نبی ‏کی ‏ہے ‏ہرادا ‏محفوظ ‏،ازقلم ‏سبطین ‏مرتضوی ‏،8695882367

نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ازقلم سبطین مرتضوی  بھلے ہی کچھ نہ رہے اے مرے خدا محفوظ مگر زباں پہ رہے نام مصطفیٰ محفوظ حیات ا‌ن کی نمونہ ہے ہر بشر کےلئے  اسی لئے تو نبی کی ہے ہر ادا محفوظ زمیں پہ عرش پہ جنت میں چاندتاروں میں کلام پاک میں آقا کی ہے ثنا محفوظ  ہے آرزو کہ مجھے  موت آئے جب آقا  رہے لبوں پہ مرے آپ کی ثنا محفوظ خدا  کا  قول  *الا ان اولیاء اللہ* بتا رہا ہے کہ غم سے ہیں اولیا محفوظ بتاؤ نجدیو! کس کام کے ہیں یہ سجدے؟ رہے نہ دل میں اگر عشق مصطفے محفوظ خدا کے فضل سے میرے نبی کا اے سبطین حجر کے سینے پہ دیکھو ہے نقش پا محفوظ