Skip to main content

Posts

Showing posts from February, 2021

منقبت خواجہ غریب نواز رضی اللہ عنہ ازقلم سبطین مرتضوی

منقبت خواجہ غریب نواز رضی اللہ عنہ ازقلم سبطین مرتضوی خواجۂ اجمیر کو سرکار کا فیضان لکھ  مل گئی لاکھوں کو ان سےدولت ایمان لکھ  اےقلم ہر صاحب ایمان کو ذیشان لکھ  اور تو خواجہ پیا کو حصۂ ایمان لکھ  اےعطائے مصطفے ہندالولی خواجہ پیا  مجھ کوبھی چھوکٹ کااپنے ادنی سا دربان لکھ  جب تجھے روکے کوئی اجمیر جانےسےمیاں اس کو برجستہ قلم سے تابع شیطان لکھ  ہند میں آنےسےان کے دین حق پھولاپھلا ہےمعین الدین کا کتنا بڑا احسان لکھ  کاش آجاتے مرے گھر حضرت ہند الولی  ان سےان کومانگ لیتادل کایہ ارمان لکھ لکھ ر ے ہیں منقبت جو ہند کے سلطان کی  ہے یقیناً ان پہ جاری چشتیہ فیضان لکھ  زندہ و جاوید ہیں سبطین سارے اولیا  منقبت کے شعر میں قرآن کا فرمان لکھ

منقبت ‏خواجہ ‏غریب ‏نواز ‏رضی ‏اللہ ‏عنہ ‏ازقلم ‏سبطین مرتضوی

منقبت خواجہ غریب نواز رضی اللہ عنہ ازقلم سبطین مرتضوی نور  کا  اجمیر  میں ہے   اک منارہ  آج تک  جسکی کرنوں سےہےبھارت میں اجالاآج تک  میرےخواجہ نےجوروکاتھااشارےسےکبھی  اس پہاڑی پر وہ پتھر ہے لٹکتا آج تک  کیسےکوئی بھول پائےگابھلااس بات کو یاد ہے نعلین خواجہ کا وہ حملہ آج تک  یا معین الدین چشتی آپ کےدربار میں  بیکس و مجبور پاتے ہیں سہارا آج تک  ایک پیالے میں انا ساگر کو کیسے بھردیا ہے تصور میں سمایا اس کا نقشہ آج تک   جس کوجوکچھ مانگناہےمانگ لےاجمیرمیں بٹ رہا ہے  کربلا والوں کا صدقہ آج تک آپ  کے  دربار  عالیشان  کو  خواجہ  پیا  جس نےدیکھاہےحقیقت میں نہ بھولاآج تک قلب سبطین حزیں بھی طالب دیدار ہے آپ کے دربار اقدس کو نہ دیکھا آج تک

منقبت خواجہ غریب نواز رضی اللہ عنہ ‏ازقلم ‏سبطین ‏مرتضوی ‏

منقبت خواجہ غریب نواز رضی اللہ عنہ ازقلم سبطین مرتضوی کتنا بافیض ہے روضہ مرے خواجہ تیرا  جاری رہتا ہے سدا فیض کا چشمہ تیرا  ہند میں کلمۂ  توحید و رسالت  کی  شہا گونجتی ہیں جوصدائیں وہ ہےصدقہ تیرا توہےخواجہ حسنی اورحسینی سید  ناز کرتا ہے تیری ذات پہ  شیدا تیرا  تجھ سےہی ہند کی ہےشان بڑھی اے خواجہ  اس لئے‌ ہوگیا  شیدا یہ  زمانہ تیرا  جوگی جیپال کو کس نے ہے پڑھایا کلمہ   ہے میرے خواجہ پیا کام یہ کس کا؟تیرا اونٹ راجا کےنہ اٹھ پائےاٹھےبھی کیسے  رب ہی جانے کہ تھا کیسا وہ بٹھانا تیرا   خلد میں جائے گا وہ دعویٰ ہے میرا بےشک سچے دل سے جو بھی ہوجائے گا شیدا تیرا  جب کرم ہندکےسلطان کریں گے سبطین   صاف ہوجائے گا ہر ایک قضیہ تیرا